زندگی بے بندگی شرمندگی. زندگی آمد برائے بندگی



6346 Views

Blog Written By: Abu Talha



Scan QR Code to Read Blog on Mobile

QR Code Not Available




                        ..... ابراھیم......

 یہ عبرانی زبان کا لفظ ہے اس کے معانی ہیں اللہ کابندہ اپنے کالم کا عنوان اسی کو منتخب کر کے دراصل میں اپنے آپ کو مخاطب کرونگا کہ اے بندہ خدا تیرے اندر اللہ کی بندگی کس حد تک موجود ہے تجھے تیرے مالک نے بندہ گی ہی کیلئے پیدا کیا اور ساری کائنات کو تیری خدمت گزاری میں لگا دیا 

 شیخ سعدی فرماتے ہیں

 ابر باد ومہ خورشید وفلک درکارند.. تا تو نانے بکف آری وبہ غفلت نخوری. ہمہ ازبہر توسرگشتہ وفرمابردار. شرط انصاف نہ باشد کہ تو فرما نہ بری

ترجمہ. بادل چاند ہوا سورج آسمان سب تمھاری خدمت پر مامور ہیں  لہذا روٹی کا ٹکڑا ہاتھ میں لے کر غفلت سے نہ کھاؤ. یہ ساری کائنات تمھارے فائدے کے لیے بنائی گئی ہے انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ تم فرمان بردار بن جاؤ

 علامہ اقبال نے کہا کہ زندگی بے بندگی شرمندگی. زندگی آمد برائے بندگی

درحقیقت ھماری پیدائش کا مقصد بھی بندگی ہی ہے ارشاد باری تعالٰی ہے کہ میں نے جنات اور انسانوں کو اپنی بندگی کیلئے پیدا کیا اوربندگی کا مطلب صرف نماز روزہ وغیرہ نہیں بلکہ ہر کام اللہ کی مرضی کے مطابق کرنے کا نام ہےاللہ تعالٰی ھرانسان کو کامل بندگی کرنےکی توفیق دے..

 مراد ما نصیحت بود و کردیم.. حوالت باخدا کردم و رفتیم