دعاِ معراج از ایس اےخان زادی| Dua E Mairaj By S A Khan Zadi Qist Number 6

172 Views
Blog Written By: Sadaf Muskan
Scan QR Code to Read Blog on Mobile
#دعاِ_معراج
#ایس_اے_خان_زادی ✍
قسط 6
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
دعا نے کال اٹھائ تو کسی نے سلام کیا۔۔۔دعا کے لیے یہ آواز انجان تھی اس لیے اس نے فورن پوچھا آپ کون جناب ؟؟؟؟
تو اگلے نے دعا کو یہ نا بتایا۔--۔وہ دعا سے دوستی کا خواھش مند تھا۔۔۔ دعا نے رانگ نبمر کو کھری کھری سنا کر فون بند کردیا۔۔۔۔۔پھر وہ اپنے کمرے میں اگی۔۔۔۔۔اس نمبر سے دعا کو بار بار کال آرہی تھی۔۔۔۔دعا نے ایک دو بار اٹھا کر تمیز سے منا کیا تھا کہ وہ اس کو تنگ نا کرے لیکن اگلا شخص اتنھائ ڈھیٹ تھا۔۔۔۔
دعا نے اس کا نمبر block list میں ڈالا تو وہ الگ الگ نمبر سے دعا کو کال کر کے بولتا مجھے اپ کی آواز سے پیار ھو گیا ھے یہ وہ۔۔۔۔دعا نے فون بند کر دیا تھا صبح سے یہ انسان اس کو تنگ کر رہا تھا۔۔۔۔۔
دعا نے شام کو دبارہ موبائل اون کیا۔۔۔۔تو شکر ادا کیا کے اس کی کال نہیں آرہی لیکن تھوڑی ہی دیر بعد پھر سے اس لڑکے نے دعا کو تنگ کرنا شروع کردیا تھا ۔۔۔
اب وہ لڑکا دعا کو messeage بھی کر رہا تھا۔۔۔۔۔۔
دعا نماز پڑھ رہی تھی تو اسکا فون مسلسل بجا جا رہا تھا۔۔۔۔۔۔نماز پڑھنے سے پھلے اس نے اس لڑکے کے messages دیکھے تھے۔۔لیکن کوئ جواب نا دیا تھا۔۔۔۔۔اب دعا کی نماز کے دوران بار بار اس کا فون بج رہا تھا۔۔۔
دعا نے سلام پھیرا اور غصہ سے کال اٹھائ۔۔۔۔۔
آخر مسلہ کیا ھے تمھارا ؟؟؟؟؟
ایک دفع کی بات سمجھ نہیں اتی۔۔۔۔۔اس سے پھلے کال کرنے والا کچھ بولتا دعا اس پر شروع ھوگئ تھی۔۔۔۔۔۔اچھی طرح جانتی ھوں میں تم جیسے لافنگوں کو۔۔۔۔۔اب کال ائ نا تمھاری تو پولیس میں complain کروا دوں گی جانتے نہیں ھو تم مجھے۔۔۔۔۔
کال کرنے والے نے دو تین بار کچھ بولنے کی کوشش کی تو دعا نے چپ کروا دیا۔۔۔۔ تمھارے گھر ماں بہں نہیں ھیں جو دوسروں کی ماں بہں کو تنگ کر رہے ھو ۔۔۔۔اخری بار سمجھا رہی ھوں جھایل انسان ادھر کال نا کرنا !!!
بندر
بھوت
گدھے۔۔۔۔
دعا جب حد سے زیادہ غصہ میں ھوتی تو ایسے الٹے سیدھے الفاظ لے کر اپنا غصہ ٹھنڈا کرتی تھی۔۔۔۔
مس دعا آپ حوش میں تو ھیں۔۔۔۔۔معراج کا ضبط اب جواب دے گیا تھا۔۔۔۔وہ کب سے کچھ بولنے کی کوشش کر رہا تھا پر وہ تھی جو سنے کا نام نہیں لے رہی تھی۔۔۔
۔دماغ جگہ پر ھے اپکا۔۔۔۔؟؟؟
معراج نے بھی غصہ سے پوچھا۔۔۔
دعا کو لگا اس کی زبان سے اب ایک لفظ ادا نہیں ھوگا۔۔۔۔
کب سے بولے جارہی ھیں آپ انسان کال کرنے والے کی بھی سن لیتا ھے۔۔۔۔پتہ نہیں کیا کیا بول دیا اپ نے مجھے۔۔۔معراج بھی اب غصہ میں تھا۔۔۔۔
جی مسٹر معراج !!!!
دعا نے ہمت کر کے کہا۔۔سوری وہ میں سمجھی معراج نے دعا کی بات کاٹتے ھوئے کہا !!
میں نے جسٹ یہ بولنے کے لیے کال کی ھے کہ اگر اپ کا آرام پورا ھوگیا ھو تو پلیز کال آفس آجایئں۔۔۔۔۔۔مجھے files کے حوالے سے کچھ ڈسکس کرنا ھے۔۔۔۔
اور معراج نے کال کاٹ دی بنا دعا کی بات سنے۔۔۔۔۔۔
اففففف اللہ اللہ !!!!
میں کیا کروں ہمیشہ اس شخص کے سامنے ایسا کچھ ضرور ھوتا ھے جس سے میں شرمندہ ھو کر کچھ بول نہیں پاتی۔۔۔۔دعا نے خود کو شیشے میں دیکھتے ھوئے کہا۔۔۔۔۔
مس دعا !!!!
جب اپ اتنا بولیں گی تو یہ ھی ھوگا۔۔۔۔انسان ایک بار پوچھ لیتا ھے۔۔۔اف دعا کو خود پر حد سے زیادہ غصہ ایا اور اب پتہ نہیں وہ کل اس کا سامنہ کیسے کرے گی۔۔۔۔۔وہ بلکل بھول چکی تھی کے وہ معراج سے ناراض تھی اور اس کو آفس نہیں جانا تھا۔۔۔۔۔۔وہ صرف اپنے اس عمل پر حد سے زیادہ شرمندہ تھی۔۔۔۔اسنے سوچا کے وہ پھر کال کر لے لیکن اس کی ہمت نا ھوئ۔۔۔۔۔۔۔
۔پھر وہ دوبارہ نماز پڑھنے لگی۔۔۔۔۔۔
☆☆☆☆☆☆☆☆
جب دعا کی کال بند ھوئ تو راج حد سے زیادہ غصہ میں تھا عجیب طوفانی لڑکی ھے یہ۔۔۔۔کتنا بولتی ھے ۔۔۔معراج نے سوچا۔۔۔۔۔
پتا نہیں کیا کیا بولے جا رہی تھی مجھے
بندر
بھوت ۔۔۔
معراج کو سوچتے سوچتے ایک دم ھنس اگئ۔۔۔۔
اس کے زہن میں دعا کی شکل آی جب وہ یہ سب بول رہی ھوگی تو کیسی لگ رہی ھوگی۔۔اج ناجانے کتنے دنوں بعد معراج ایک دم ایسے ھنسا تھا۔۔۔۔۔
واقعی پاگل ھے یہ لڑکی۔۔۔۔۔!!!!
وہ بول کر پھر اپنے laptop میں لگ گیا۔۔۔۔۔
ابھی وہ اپنے کاموں میں لگا تھا۔۔۔۔ کہ آسیہ بیگم اس کے کمرے میں ائ۔۔۔۔
راج بیٹا ؟؟؟
آسیہ بیگم نے روم نوک کر کے کہا۔۔۔۔
جی ماما !!!
راج نے اپنے laptop سے نظر اٹھا کر آسیہ بیگم کو دیکھا۔۔۔۔
بیٹا مجھے کچھ بات کرنی تھی تم سے ۔۔۔۔
ھم ماما بولیں۔۔۔۔
معراج نے آسیہ بیگم کو دیکھتے ھوئے کہا۔۔۔۔
وہ بیٹا میں وہ !!!
آسیہ بیگم معراج کے غصہ سے واقف تھی۔۔اور جانتی تھی کہ جو بات وہ کرنے جارہی ھیں۔۔۔معراج اس پر غصہ ھوگا۔۔۔۔اس لیے وہ بات کرتے کرتے ہچکچا رہی تھی۔۔۔۔۔
۔وہ راج میری جان !!!
میں چھا رہی تھی کے اب اس گھر میں خوشی آئے ۔۔۔۔۔۔ہمارے گھر بھی رونق لگے۔۔۔۔میں اپ کی بات سمجھا نہیں ماما۔۔۔
۔راج نے laptop ایک طرف رکھتے ھوئے کہا۔۔۔۔۔
اپ پلیز صاف صاف بولیں
راج میری جان !!
میں چھاتی ھوں کے تم اب شادی کر لو۔۔۔۔۔ابھی آسیہ بیگم اگے کچھ بولنے والی تھی کہ راج نے روک دیا۔۔۔۔
ماما پلیز !!!
میں اس بارے میں کوئ بات نہیں کرنا چھاتا۔۔۔۔اپ جانتی ھے ماما !!!
میں یہ نہیں کر سکتا۔۔۔۔۔
مگر راج !!
ماما پلیز !!!!
مجھے اس پر فورس نہیں کیجئے گا۔۔۔میں یہ نہیں کر سکتا۔۔۔۔راج کے اس قدر انکار پر آسیہ بیگم غصہ میں آگئ....
اخر کب تک ؟؟؟
سزاہ دو گے تم خود کو راج ؟؟؟
وہ اپنی زندگی میں کس قدر ماگن ھے۔۔
اس کا بچہ بھی ھونے والا ھے۔۔۔۔۔
اخر تم کیوں اگے نہیں بڑھتے۔۔۔۔۔؟؟؟
کیوں مجھ سے میری خوشیاں چھین رہے ھو راج ؟؟؟؟
میرا ارمان ھے کے تمھاری بیوی اس گھر میں ائے رونک لگے تو تم کیوں میری یہ خوشی چھین رہے ھو معراج ۔؟؟
ماما۔۔۔۔!!!
اپ جانتی ھے میں اس کی جگہ کیسی کو نہیں دے سکتا۔۔۔۔۔
وہ وعدہ خلاف ھے میں نہیں۔۔۔۔۔
میں تمھیں اس بات پر کبھی معاف نہیں کروں گی معراج کبھی نہیں۔۔۔۔!!!
آسیہ بیگم کی انکھوں میں انسو اگے۔۔۔۔۔۔اور وہ روتے روتے کمرے سے باہر چلی گئ۔۔۔۔۔۔
آسیہ بیگم کے کمرے سے جانے کے بعد راج نے سیگرٹ سلگائ۔۔۔۔اور بیڈ کے ہھاتے سے سر لگا کر انکھیں موند لی۔۔۔۔
ماما میں اپ کو کیسے بتاو ؟؟؟
کے میں وہ جگہ کسی کو نہیں دے سکتا۔۔۔میں کسی لڑکی کی زندگی برباد نہیں کرنا چھاتا۔۔۔۔۔۔
اف سارہ کیوں کیا تم نے یہ۔۔۔؟؟؟
راج کی بند انکھوں سے ایکھ آنسوں نکلا۔۔۔۔
ماما !!!!
مجھے اب کبھی پیار نہیں ھوسکتا۔۔۔۔۔۔راج نے اپنے دل کے دروازے کو سارہ پر بند کر دیا تھا۔۔۔۔جب کے اب راج اسے محبت نہیں کرتا تھا۔۔۔۔لیکن پھر بھی وہ سارہ کی جگہ کیسی کو نہیں دے سکتا تھا۔۔۔۔۔۔راج کا دل اج تک سکون میں نہیں ایا تھا۔۔۔ وجہ وہ خود بھی نہیں جانتا تھا۔۔۔۔
۔اسی وجہ سے وہ اتنا بے مروت ھو گیا تھا۔۔۔اس کو ساری دنیا بے وفا لگتی تھی۔۔۔۔۔وہ سوچتے سوچتے ناجانے کب سو گیا۔۔۔
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
وہ نماز پڑھ کر اکر بھار لان میں بیٹھ گی تھی۔۔۔اور چاند کو دیکھ رہی تھی۔۔۔دعا کو شروع سے چاند بہت اچھا لگتا تھا۔۔۔۔وہ جب جب چاند کو دیکھتی تھی اس میں کھو سی جاتی تھی۔۔۔۔ابھی وہ بیٹھی چاند کو دیکھ رہی تھی۔۔۔۔کہ پورچ میں اکر حاشر کی کار روکی۔۔۔اس میں سے انشو اور حاشر اترے۔۔۔۔۔انشاء سے اپنے پیر پر کھڑا نہیں ھوا جا رہا تھا اور حاشر اس کو سنبھال رہا تھا۔۔۔۔۔دعا ایک دم ان دونوں کی طرف ائ۔۔۔۔
کیا ھوا ھے انشو کو۔۔۔۔؟؟؟
دعا نے انشاء کی حالت دیکھتے ھوئے پوچھا۔۔۔۔۔
حاشر کی بھی حالت دعا کو ٹھیک نہیں لگ رہی تھی۔۔۔۔۔اس کی لال انکھوں سے دعا کو وحشت ھورہی تھی۔۔۔۔
انشو!!!!
دعا نے انشاء کی طرف جھک کر آواز دی تو انشاء کی مدحوشی سی آواز دعا کو سنائ دی۔۔۔۔
کہا لے کے گئے تھے تم میری بہن کو ؟؟؟؟
دعا نے انشاء کی حالت سے اندازہ لگا کر کہا۔۔۔۔
دعا پلیز !!! ابھی اس کو اندر لے جاو اسے پھلے اسے کوئ دیکھ لے پلیز۔۔۔۔
حاشر نے اپنی نشیلی آواز سے دعا کو کہا تو دعا سمجھ گئ کے اس وقت اس انسان سے کوئ بھی بات کرنا فضول ھے۔۔۔۔دعا انشاء کا ہاتھ تھام کر اس کو اندر لے آئ۔۔۔۔۔۔اور لاکر اس کے کمرے میں لیٹا دیا۔۔۔۔کھلے بکھرے بال۔۔۔۔کھلا گلہ ۔۔۔ٹایئٹ پینٹ چھوٹی سفید شرٹ جس میں سے اس کا جسم صاف نظر ارہا تھا۔۔۔۔۔دعا کا دل انشاء کے لیے بہت دکھ رہا تھا۔۔۔۔وہ اسکی بہن تھی۔۔۔۔دونوں ساتھ پالی بڑی تھی۔۔۔اور اس کی بہن خود اپنے لیے جہنم کی اگ چون رہی تھی۔۔۔۔
یا اللہ میری بہن کو سیدھا راستہ دیکھا دے۔۔۔۔۔میرے اللہ۔۔۔۔۔
دعا نے انشاء کی طرف دیکھ کر دعا کی پھر اسکو چادر آڑھا کر کمرے سے سیدھا صبا بیگم کے پاس چلی گئ۔۔۔۔۔دعا کو کمرے میں اتا دیکھ کر زبیر صاحب نے کہا۔۔۔۔۔
لو اگئ ہماری شھزادی۔۔۔۔۔دعا جا کر زبیر صاحب کے پاس بیٹھ گئ۔۔۔۔
کیا ھوا دعا ؟؟؟
زبیر صاحب نے دعا کا چہرہ دیکھ کر اندازہ کیا۔۔۔۔
کچھ نہیں پاپا !!! دعا نے مختصر سا جواب دیا۔۔۔۔
اچھا ھوا بیٹا تم اگئ۔۔۔۔مجھے تم سے ایک دو باتیں کرنی تھی دعا بیٹا۔۔۔۔۔زبیر صاحب نے دعا کے سر پر ہاتھ پھیر کر کہا۔۔۔
جی پاپا جان بولیں۔۔۔۔۔دعا نے زبیر صاحب کو دیکھتے ھوئے پوچھا۔۔۔۔
بیٹا تمھاری امی جان اور میں حج پر جا رہے ھیں ۔۔۔۔
اہ واقعی ابو جان ؟؟؟ دعا نے ایک دم خوش ھو کر پوچھا۔۔۔۔
ہاں بیٹا۔۔۔۔
۔ماشاءاللہ پاپا بہت بہت مبارک ھو اپ دونوں کو۔۔ دعا نے صبا بیگم اور زبیر صاحب دونوں کو باری باری بوسہ دیا۔۔۔۔۔
لیکن تھوڑی ھی دیر بعد دعا اداس ھو گئ۔۔۔۔لیکن میں تو اپ دونوں کے بغیر نہیں رہتی پاپا۔۔۔۔اور امی کے بغیر تو ایک دن بھی نہیں رہی میں۔۔۔۔۔ میں کیسے رہو گی پاپا ؟؟؟
بیٹا ہم تو تمھارا بھی چھارہے تھے لیکن تمھارے کچھ documents کم تھے جس کی وجہ سے تمھارا نا ھو سکا۔۔۔۔اور تمھاری تو پوری زندگی ھے میری بچی انشاء اللہ اپنے شوہر کے ساتھ جانا۔۔۔۔۔۔اور پھر پتا نہیں کتنی زندگی ھے دعا!!! اللہ کا گھر دیکھنے جانے کا بہت دل ھے۔۔۔۔۔
جی جی پاپا ۔۔۔۔امی اپ دونوں آرام سے جایئں ویسے بھی یہ بلوا تو میرے اللہ نے اپ کو بیھجا ھے میں کون ھوتی ھوں اپ کو روک نے والی۔۔۔۔لیکن بس جلدی اجائے گا۔۔۔۔دعا نے اپنے انسو روکتے ھوئے کہا۔۔۔۔
ہم انشاء اللہ۔۔۔۔زبیر صاحب نے دعا کو پیار کرتے ھوئے کہا۔۔۔۔۔
ویسے کب جانا ھے پاپا؟؟ دعا نے پوچھا۔۔۔۔
بس بیٹا اس جمعے کو۔۔۔۔۔
۔ہممممم یعنی پرسوں ۔۔۔۔
دعا تھوڑی دیر بیٹھ کر ان کے ساتھ باتیں کرتی رہی پھر اپنے روم میں اگئ۔۔۔۔۔
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
اگے دن جب دعا آفس ائ تو معراج سے اسکی ملاقات ھوئ۔۔۔لیکن اس کو معراج بہت چپ چپ لگ رہا تھا۔۔۔۔اور دعا بھی کچھ اداس تھی۔۔۔زبیر صاحب اور صبا بیگم کے جانے پر۔۔۔۔اس کی کل والی کال کے حوالے سے دونوں میں کوئ بات نا ھوئ تھی۔۔۔۔۔۔
مس دعا اپ کو سر معراج بولا رہے ھیں ۔۔۔۔
اسماء نے اکر دعا کو inform کیا۔۔۔۔
ہہم میں اتی ھوں۔۔۔دعا اٹھ کے جانے لگی اور ساتھ ساتھ بڑبڑانے لگی۔۔۔۔
۔ایک تو یہ زاکوٹا جن ان کو چین نہیں جب دیکھو تب غصہ میں رہتا ھے۔۔۔بندے کو بات کرتے بھی در لگے۔۔۔۔انسان میں تھوڑی نرمی ھوتی ھے۔۔۔لیکن ان کو تو نرمی کا مطلب ھی نہیں پتا۔۔۔۔
Mr mairaj may i come in ??
دعا نے معراج کے افس کا دور نوک کر کے پوچھا۔۔۔
Yes come in miss Dua...
راج نے اس کو دیکھتے ھوئے کہا۔۔۔۔
Plz sit
راج نے سامنے پڑی کرسی کی طرف اشارہ کیا۔۔۔
دعا نے سامنے والی کرسی پر جگہ سنبھالی۔۔۔۔کل ہم دونوں کو تھوڑی دور site پر جانا ھے۔۔۔۔ہمارے پروجکٹ میں ایک problem ھو رہی ھے اسی حوالے سے وہاں ایک meeting ھے جس میں ہم دونوں کا ھونا بہت ضروری ھے۔۔۔۔اپ کو میرے ساتھ چلنے میں کوئ اعتزاض ھو تو اپ اپنی کار میں آسکتی ھیں۔۔۔
لیکن کل تو میرے امی اور پاپا حج پر جا رہے ھیں اور میں ان کو سی اف کرنے جاوں گی۔۔۔
اپ کی وہ بات ٹھیک ھے مس دعا پر کل board of directors کی meeting ھے اگر اپ کا جانا ضروری نہیں ھوتا تو میں کبھی اپ کو نا بولتا۔۔۔۔
اوکے !!!
میں ان کو سی اف کرکے ادھر اجاو گی پھر ہم نکل جایئں گے۔۔۔۔۔
Ok done....
معراج نے کہا اور پھر اپنے کام میں لگ گیا۔۔۔۔دعا کو پتہ نہیں کیوں وہ اج دھکی دھکی لگ رہا تھا۔۔۔۔اج اس کو یہ بلکل اس دن والا راج لگ رہا تھا جب یہ دونوں پھلی بار ملے تھے۔۔۔۔اسنے ایک نظر اس پر ڈالی۔۔۔۔کیا تھا اس شخص میں ایسا جو دعا اس پر ہر طرح سے بھروسہ کرنے کے لیے تیار تھی۔۔۔۔۔اس کی دل کی ڈھرکن تیز ھونے لگی تو وہ ایک دم سے اٹھ کر چلی گئ۔۔۔۔
معراج نے جاتی دعا کو دیکھا اور کچھ سوچ کے پھر سے اپنے کام میں لگ گیا۔۔۔۔
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
اج زبیر صاھب اور صبا بیگم کو جانا تھا۔۔۔دعا کافی اداس تھی۔۔۔۔اج اس کے دل میں کچھ عجیب سی گھبراہٹ تھی۔۔۔لیکن اسنے مناسب نہیں سمجھا کے وہ زبیر صاحب یا صبا بیگم سے ایسی کوئ بات کرے۔۔۔۔۔۔دعا صبح اٹھی تو اس نے سب سے پہلے دو رکعت اللہ سے حاجت کے پڑھے اج دعا نے ایک خواب بھی دیکھا تھا جس کی وجہ سے وہ پریشان تھی۔۔دعا نے خواب میں دیکھا تھا۔۔۔۔
۔دعا کو اج سے پہلے کبھی ایسے خواب نا آئے تھے۔۔۔۔دعا نے حاجت کے نفل پڑھ کر اللہ سے دعا مانگی۔۔۔۔۔اور پھر زبیر صاھب اور آسیہ بیگم کے پاس اگئ۔۔۔۔۔
دعا کو دیکھ کر ان دونوں نے پیار کیا اور اس کو بہت ساری ہدایتیں دی ۔۔۔۔۔اج زبیر صاحب اور صبا بیگم دونوں چپ چپ تھے۔۔۔۔لیکن وہ دعا کو اس بات کا احساس ھونے نہیں دینا چھاتے تھے۔۔۔۔سب زبیر صاحب اور صبا بیگم سےملنے آئے تھے۔۔۔۔۔دعا اج اپنے ماں باپ کے ساتھ ھی چپکی بیٹھی تھی۔۔۔۔اج اسکا دل عجیب سا تھا اس لیے اس کو بات بات پر رونا آرہا تھا۔۔۔۔جب جب یہ زبیر صاحب اور صبا بیگم کی شکل دیکھتی اس کو بے ساختہ رونا آتا۔۔۔۔اور اج پہلی بار تھا کے زبیر صاحب کا بھی دل بے چین تھا۔۔۔
دعا میرے پاس آو !!
دعا کو چپ چپ دیکھ کر زبیر صاحب نے اس کو اپنے پاس بولایا۔۔۔۔۔
جی پاپا !! دعا اٹھ کر زبیر صاحب کے پاس اگئ۔۔۔۔
میری گڑیا رانی بہت بھادر ھے نا ؟؟؟؟
زبیر صاحب نے دعا کو دونوں ہاتھوں سے پیار کرتے ھوئے پوچھا۔۔۔۔
دعا کی انکھوں میں ایک دم آنسوں اگے۔۔۔۔اور وہ زبیر صاحب کے گلے لگ کے رونے لگی۔۔۔۔
پاپا پلیز جلدی آجائے گا۔۔۔۔پلیز۔۔۔۔۔
بیٹا بس ہم تو اللہ کا گھر دیکھنے جارہے ھیں انشاءاللہ میرا اللہ میری گڑیا کا خیال رکھے گا۔۔۔
۔زبیر صاحب خود نہیں جانتے تھے ان ھو نے ایسا کیوں کہا۔۔۔۔۔
دعا میری جان !!!!
میری ایک بات یاد رکھنا !!
زبیر صاحب نے دعا کے آنسوں صاف کرتے ھوئے کہا۔۔۔۔۔
چھاے کچھ بھی ھو اللہ کی راسی کو نا چھوڑنا۔۔۔۔چھاے جتنے مشکل حالات پیش آجایئں۔۔۔۔کبھی اللہ کی نافرمانی نا کرنا۔۔۔۔مشکل حالت کا سامنا کرنا
میری بیٹی شیر ھے ۔۔۔۔شیر ۔۔۔۔!!!
اللہ پر بھروسہ رکھنا۔۔۔۔اللہ کبھی انکا ساتھ نہیں چھوڑتے جو اللہ پر یقین رکھتے ھیں۔۔۔وہ آزمائش میں بھی ان ہی بندوں کو ڈالتا ھے جن سے وہ پیار کرتا ھے۔۔۔۔اور پھر اللہ ھی اس ازمائش سے نکال کر سکون اتا کرتا ھے۔۔۔۔
کبھی بھی ہار نا مانا دعا۔۔۔۔۔
دعا زبیر صاحب کے گلے لگ کر ساری باتیں سن رہی تھی۔۔۔۔۔زبیر صاحب کی انکھوں میں آنسوں تھے۔۔۔۔۔میں اور تمھاری ماں ہمیشہ تمھارے ساتھ ھیں بچے۔۔۔۔بس کچھ دن کی بات ھے۔۔۔۔۔
ہم !!!
دعا نے زبیر صاحب سے الگ ھوتے ھوئے کہا۔۔۔۔
اف دونوں باپ بیٹی یہاں بیٹھے ھیں۔۔۔۔میں کب سے دونوں کو ڈھونڈ رہی ھوں۔۔۔۔صبا بیگم نے کمرے میں داخل ھوتے ھوئے کہا۔۔۔
اب نکلنا چاھئے۔۔۔۔۔زبیر صاحب نے وقت دیکھتے ھوئے کہا۔۔۔۔۔
صبا بیگم بھی دعا کے پاس اکر بیٹھ گئ اور اس کو بہت پیار کیا۔۔۔پھر بہت ساری باتیں سمجھائ وہ بھی حد سے زیادہ پریشان تھی۔۔۔۔دعا کی دوری پر۔۔۔۔پھر بھی جانا تو ضروری تھا۔۔۔۔صبا بیگم اور زبیر صاحب کو سی آف کرنے سب ھی ائے تھے۔۔۔۔۔وہ لوگ ائرپورٹ پہنچے تو وقت کم تھا۔۔۔۔۔۔۔
لو جی میری گڑیا رانی !!! ہمارا وقت اگیا۔۔۔۔۔ھے۔۔۔۔۔زبیر صاھب نے دعا کو گلے لگاتے کہا تو ایک دم دعا کو رونا آیا۔۔۔۔۔
پلیز پاپا جلدی آئے گا ۔۔۔۔۔دعا نے کہا۔۔۔
انشاء اللہ ۔۔۔۔زبیر صاحب نے مختصر سا جواب دیا اور پھر دعا کو اپنے اندر بیچ لیا۔۔۔۔وہ اپنے جگر کے ٹکڑے کو اکیلا چھوڑ کر جا رہے تھے۔۔۔۔
دعا زبیر صاحب سے مل کر صبا بیگم کے پاس ائ تو وہ پہلے سے رو رہی تھی۔۔۔۔
دعا میری جان !!!!
صبا بیگم نے دعا کو گلے سے لگا لیا۔۔۔۔ہمت نا ہارنا دعا تم بہت مظبوط ھو تم دعا ھو !!!!
وہ دعا جو سالوں بعد پوری ھوتی ھے۔۔۔۔
وہ دعا جو ایک خاص دعا ھوتی ھے ۔۔۔۔
دعا میں بہت طاقت ھوتی ھے اور وہی طاقت تم میں بھی ھے دعا۔۔۔
۔دعا تم کوئ عام دعا نہیں ھو تم وہ دعا ھو جو معراج میں پوری ھوئ تھی۔
تم" دعا ے معراج "ھو۔۔
۔دعا کے زہن میں ایک دم یہ بات کلک کی۔۔۔۔
۔صبا بیگم نے دعا کو سمجھاتے ھوئے کہا۔۔۔۔۔دعا کچھ بول نہیں رہی تھی بس سن رہی تھی۔۔۔اس کا دل بےچین تھا وہ اپنے ماں باپ کو روکنا چھاتی تھی۔۔۔۔لیکن اللہ کا بلاویا آیا تھا۔۔۔۔دعا چھا کر بھی کچھ نہیں کر سکتی تھی۔۔۔۔۔
دعا نے دونوں کو اللہ حافظ کہا۔۔۔۔اور وہ دونوں اندر کی طرف چل دیے۔۔۔۔دعا اپنے ماں باپ کو خود سے دور جاتے دیکھ رہی تھی۔۔۔۔entrance door سے صبا بیگم اور زبیر صاحب دونوں نے پالٹ کر دعا کو دیکھا ہاتھ ہلایا۔۔۔۔اور پھر دیکھتے دیکھتے دعا کی انکھوں سے اجھل ھوگئے۔۔۔۔۔ان کے جاتے ھی دعا کو لگا وہ بلکل تنہاہ ھوگئ ھے۔۔۔۔۔۔۔کسی نے اس کو اکر سہارا نا دیا۔۔۔۔تائ امی نے اس کے سر پر ہاتھ تک نا رکھا۔۔۔۔وہ ابی ہلکے ہلکے چلتی ائرپوڑٹ سے باہر نکلی تو اس کے موبائل پر معراج کی کال آئ۔۔۔۔۔
دعا نے کال اٹھا کہ سب سے پھلے سلام کیا۔۔۔۔
اسلام علیکم۔۔۔۔۔!!!
وعلیکم اسلام !! معراج نے جواب دیا۔۔۔۔
مس دعا کہاں ھیں آپ ؟؟؟
بس میں ائرپورٹ سے سیدھے آفس ارہی ھوں ۔۔۔۔۔
اوکے میں اپ کا انتظار کر رہا ھوں۔۔۔۔ہم already بہت لیٹ ھوچکے ھیں۔۔۔
ہم اتی ھوں۔۔۔۔دعا نے کال کاٹ دی۔۔۔۔
کال بند ھوئ تو دعا کے دماغ میں ایک دم صبا بیگم کی بات یاد ائ۔۔۔۔تم معراج کی دعا ھاو۔۔۔۔
"تم دعا ے معراج ھو "
توبا توبا۔۔۔۔۔!!!
کیا ھو گیا ھے مجھے۔۔۔۔دعا نے اپنے ماتھے پر ہاتھ مار کر کہا اور پھر خان بابا کے ساتھ سیدھی آفس اگئ۔۔۔۔۔۔وہ خود بھی گھر جانا نہیں چھاتی تھی کیونکہ جانتی تھی اب ادھر کوئ اس کا منتاظر نہیں ھے۔۔۔۔۔وہ سیدھا آفس ائ تھی۔۔۔۔اور اتے ھی اپنے کام میں لگ گئ تھی وہ اج ہمشہ کی طرح نا تھی۔۔۔۔اور یہ بات معراج بھی نوٹ کر رہا تھا ۔۔۔لیکن وہ جانتا تھا اج اس کے ماں باپ گئے ھیں۔۔۔تبھی اس نے کوئ خاص توجہ نا دی۔۔۔۔۔
وہ دونوں ایک ساتھ جا رہے تھے معراج کی کار میں۔۔۔معراج کے ساتھ اگے ایک اور imployee تھا اور دعا پیچھے بیٹھی تھی۔۔۔۔سارے راستے دعا دل دل میں دعا کرہی تھی کے اس کے امی ابو جلدی لوٹ آیئں۔۔۔۔معراج جب جب back mirror سے اس کو دیکھتا تو دعا روتی نظر اتی اسکو دعا کے انسوں تنگ کرتے تو وہ نظر پھیر لیتا ۔۔۔۔۔راستہ لمبا تھا اس لیے خاموشی سے تنگ اکر راج نے radio آن کردیا۔۔۔۔۔تو اتفاق سے دعا کا پسندیدہ گیت لگا تھا جو وہ اکثر صبا بیگم کے لیے گاتی تھی۔۔۔۔۔
جنم جنم ھو تو ھی میرے پاس
" ماں "
جنم جنم ھو تو ھی زمین اسماں
میرے دل میں رہتی بھولی بھالی میری
"ماں "
جنم جنم ھو تیرا ساتھ ماں
جنم جنم رھوں میں تیرے پاس
" ماں"
ان خواہشوں ان کوششوں سے پھلے تو مگر
میرے دل میں رہتی بھولی بھالی میری
"مآں"
میرے دل میں رہتی بھولی بھالی میری
"ماں"
دعا کو ایک دم صبا بیگم کی بے حد یاد ائ۔۔۔۔معراج نے جب دوبارہ دعا کی طرف دیکھا تو دعا کی انکھوں سے بری طرح انسو گر رہے تھے۔۔معراج کے دل کو کچھ ھوا۔۔۔دعا کو صبا بگیم کی ایک ایک ڈانٹ یاد آرہی تھی۔۔۔۔
دعا نے دل میں کہا امی۔۔۔۔وعدہ اب کبھی تنگ نہیں کرو گی بس اپ واپس اجائیں۔۔۔۔۔دعا کا دل انجانے طوفان سے ڈر رہا تھا تبھی وہ انسو بھا بھا کر اپنا ڈر نکال رہی تھی۔۔۔
وہ دونوں پھنچے تو فورن ھی meeting شروع ھوگئ تھی۔ ۔۔دعا بیھٹی پیر پر کچھ لکھ رہی تھی تب معراج کی نظر نے پھر دعا کا طواف کیا۔۔۔
دعا نے اج کالی قمیض کے ساتھ skin کلر کا حجاب لیا تھا۔۔۔۔۔وہ ہمشہ کی طرح بہت پیاری لگ رہی تھی۔۔۔۔۔۔معراج کو پتہ نہیں کیوں دعا کو اس طرح چپ چپ دیکھ کر تکلیف ھورہی تھی۔۔۔پر وہ کس حق سے اس کو تسلی دیتا۔۔۔۔۔ دعا نے اپنا فون meeting میں انے سے پہلے silent کردیا تھا۔۔۔۔۔ meeting ختم ھوئ تو دعا معراج ایک ساتھ چلتے باہر ائے۔۔۔۔
ویسے اچھا ھوا یہ لوگ ھماری بات پر قائل ھوگئے مس دعا۔۔۔۔۔معراج نے meeting hall سے باہر نکلتے ھوئے کہا۔۔۔۔
جی بلکل مسٹر راج۔۔۔۔
وہ دونوں چل کر گاڑی تک اگے۔۔۔۔۔دعا نے وقت دیکھنے کے لیے موبائل چیک کیا تو انشو کی miss calls 30 ائ ھوئ تھی۔۔۔دعا دیکھ کر پریشان ھوئ۔۔۔۔۔
اللہ اللہ !! دعا نے پریشان ھو کر کال ملائ۔۔۔۔
کیا ھوا مس دعا ؟؟
راج نے دعا کے اس طرح پریشان ھونے پر پوچھا۔۔۔۔
کچھ نہیں دعا نے اس کو بتانا مناسب نہیں سمجھا ۔۔۔۔وہ ساتھ ساتھ ھی کھڑے تھے۔۔۔۔
اسلام علیکم !!!
ہاں بولو انشو کیا ھوا ؟؟؟
ہاں میں meeting میں تھی۔۔۔۔۔
ہاں بولو۔۔۔۔!!!
کیا !!!
معراج تھوڑا ھی اگے بڑھا تھا تو کچھ گرنے کی آواز ائ ۔۔۔۔معراج نے پلٹ کر دیکھا تو دعا کے چہرے کی حوائیاں اڑی ھوئ تھی۔۔۔۔اور دعا بت بنی کھڑی تھی۔۔ اس کا فون زمین پر پڑا تھا اور اب تک انشوء کی کال اس میں on تھی۔۔۔
۔راج نے اگے بڑھ کر دعا کا فون اٹھایا۔۔۔۔۔
ہیلو ؟؟؟؟؟
کیا ھوا ؟؟؟
انشو نے معراج کو بتایا کہ۔۔۔۔۔۔!!